Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات

وزیر اعظم کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی۔  الحسینیہ محل پہنچنے پر، عزت مآب شاہ عبداللہ دوم نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا اور باقاعدہ استقبالیہ دیا۔

دونوں رہنماؤں نے محدود اور وفود کی سطح کے فارمیٹس میں ملاقات کی۔  انہوں نے اپنی پچھلی ملاقاتوں اور بات چیت کو گرمجوشی سے یاد کیا اور دونوں ممالک کے گرمجوشانہ اور تاریخی تعلقات پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، جو اسے تاریخی بناتا ہے ۔  وزیر اعظم نے بھارت اور اردن کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ان کے عزم کی ستائش کی۔  عزت مآب شاہ نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کی لڑائی کے لیے مضبوط حمایت کا اظہار کیا اور ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی۔  وزیر اعظم نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور بنیاد پرستی سے نمٹنے اور ان برائیوں کے خلاف عالمی جنگ میں تعاون کرنے میں عزت مآب شاہ کی قیادت کو سراہا۔  دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری ؛ دفاع اور سلامتی ؛ قابل تجدید توانائی ؛ کھاد اور زراعت ؛ اختراع ، آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ؛ اہم معدنیات ؛ بنیادی ڈھانچہ ؛ صحت اور دواسازی ؛ تعلیم اور صلاحیت ؛ سیاحت اور ورثہ  اور ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان روابط کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت اردن کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو اگلے 5 سال میں دو طرفہ تجارت کو 5 ارب امریکی ڈالر تک بڑھانے کا ہدف رکھنا چاہیے۔  انہوں نے اردن کے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام اور بھارت کے یونیفائڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے درمیان تعاون پر بھی زور دیا۔  اردن بھارت کو کھاد فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے اور دونوں طرف کی کمپنیاں بھارت میں فاسفیٹک کھاد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اردن میں مزید ٹھوس سرمایہ کاری کے لیے بات چیت کر رہی ہیں۔

ان رہنماؤں نے خطے میں ہونے والی پیش رفتوں اور دیگر عالمی مسائل پر اپنا اپنا نقطۂ نظر پیش کیا ۔  انہوں نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔  وزیر اعظم نے خطے میں پائیدار امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے بھارت کی حمایت کا اعادہ کیا۔

دورے کے موقع پر، دونوں فریقوں نے ثقافت، قابل تجدید توانائی، آبی بندوبست، ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ اور پیٹرا اور ایلورا کے درمیان دہرے انتظامات کے شعبوں میں مفاہمت ناموں کو حتمی شکل دی۔  ان معاہدوں سے بھارت-اردن دو طرفہ تعلقات اور دوستی کو بڑا فروغ ملے گا۔  مذاکرات کے بعد شاہ عبداللہ دوم نے وزیر اعظم کے اعزاز میں  ایک ضیافت کا اہتمام کیا۔  وزیر اعظم نے عزت مآب شاہ کو بھارت آنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

****

 (ش ح ۔  ک  ح۔ع ن)

U. No. 3230